اُلفت کا کوئی دیپ جلاؤ تو کِسی روز
اُلفت کا کوئی دیپ جلاؤ تو کِسی روز
اِک شام مُلاقات کو آؤ تو کِسی روز
ہم عُمر گُزاریں گے فقَط اُس کے سہارے
تم عہدِ وفا باندھ کے جاؤ تو کِسی روز
مَیں حالتِ دل اپنی سُناؤں گا کہاں تک
!!!
اب اپنا فسانہ بھی سُناؤ تو کِسی روز
کُچھ اپنی حدِ طاقتِ دیدار ہی دیکھیں
یوں آنکھ کبھی ہم سے مِلاؤ تو کِسی روز
کِس راہ چلے تھے کہ پلَٹ کر نہیں دیکھا
!!!
فُرصت میں کبھی راز بتاؤ تو کِسی روز
ہے سِہل یہی راہ سرِ کُوچۂ جاناں
اِک بار غزَل اُن کو دِکھاؤ تو کِسی روز
مقتل سے نہیں بڑھ کے کوئی جادہ و منزِل
حمّادؔ کبھی دار سجاؤ تو کِسی روز
ــــــ
محمّد حماد یونس خان
(صدائے رستاخیز)
ہم عُمر گُزاریں گے فقَط اُس کے سہارے
تم عہدِ وفا باندھ کے جاؤ تو کِسی روز
مَیں حالتِ دل اپنی سُناؤں گا کہاں تک
!!!
اب اپنا فسانہ بھی سُناؤ تو کِسی روز
کُچھ اپنی حدِ طاقتِ دیدار ہی دیکھیں
یوں آنکھ کبھی ہم سے مِلاؤ تو کِسی روز
کِس راہ چلے تھے کہ پلَٹ کر نہیں دیکھا
!!!
فُرصت میں کبھی راز بتاؤ تو کِسی روز
ہے سِہل یہی راہ سرِ کُوچۂ جاناں
اِک بار غزَل اُن کو دِکھاؤ تو کِسی روز
مقتل سے نہیں بڑھ کے کوئی جادہ و منزِل
حمّادؔ کبھی دار سجاؤ تو کِسی روز
ــــــ
محمّد حماد یونس خان
(صدائے رستاخیز)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں