ہفتہ، 13 اکتوبر، 2018

تھمتی نہیں ہے وقت کی رفتار دیکھنا

تھمتی نہیں ہے وقت کی رفتار دیکھنا

 

تھمتی نہیں ہے وقت کی رفتار دیکھنا

سو ، مِٹ نہ جائے حسرتِ دیدار دیکھنا

لائے گا پِھر سے حق ک اُجالا نویدِ صُبح

اے اہلِ شب بہ دیدۂ بیدار دیکھنا

تُم اپنے تِیر و تیغ سنبھالو حریمِ ناز

ہم ہیں اسی سِتم کے طلبگار ، دیکھنا

ظُلم و سِتم کا جب کہِیں دربار دیکھنا

پِھر تم کبھی حُسینؓ کا اِنکار دیکھنا

لو چل دِیا ہے عِشق ابھی کُوئے یار کو

تُم اس کی آن بان سوئے دار دیکھنا

حمّادؔ ، اُٹھ ، چلیں گے ذرا ہم بھی سُوئے دوست

سب کچھ مگر بہ روزنِ دیوار دیکھنا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد حماد یونس خان
صدائے رستاخیز

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں