تھمتی نہیں ہے وقت کی رفتار دیکھنا
تھمتی نہیں ہے وقت کی رفتار دیکھنا
سو ، مِٹ نہ جائے حسرتِ دیدار دیکھنا
لائے گا پِھر سے حق ک اُجالا نویدِ صُبح
اے اہلِ شب بہ دیدۂ بیدار دیکھنا
تُم اپنے تِیر و تیغ سنبھالو حریمِ ناز
ہم ہیں اسی سِتم کے طلبگار ، دیکھنا
ظُلم و سِتم کا جب کہِیں دربار دیکھنا
پِھر تم کبھی حُسینؓ کا اِنکار دیکھنا
لو چل دِیا ہے عِشق ابھی کُوئے یار کو
تُم اس کی آن بان سوئے دار دیکھنا
حمّادؔ ، اُٹھ ، چلیں گے ذرا ہم بھی سُوئے دوست
سب کچھ مگر بہ روزنِ دیوار دیکھنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد حماد یونس خان
صدائے رستاخیز
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں